املی کے پتوں میں سے رس نکال کر چینی ملا کر دینا پیچش اور خونی بواسیر میں مفید ہے۔ املی کے پتوں (دوتولہ) لے کر پاؤ بھر پانی ڈال کر گھوٹ کر شکر ملا کر پینا پیشاب کی جلن رفع کرتا ہے‘ اس کے جوشاندہ سے زخموں کو دھویا جایا ہے‘ خواہ گھمبیر ہو‘ خناق ہو‘ منہ پکتے کی صورت ہیں جوشاندہ سے غرغرے کرتے ہیں۔
محترم حکیم صاحب السلام علیکم! میں پہلے بھی کئی نسخے عبقری قارئین کیلئے بھیج چکی ہوں‘ آج املی کےکچھ خواص بھیج رہی ہوں ۔ املی کو فارسی اور عربی میں تمرہندی کہتے ہیں‘ اس کے پھل میں چار سے بارہ تک چپٹے بیج نکلتے ہیں۔ ان سے بیس فیصد تیل نکلتا ہے‘ بازار میں سے جو املی ملتی ہے اس میں دس فیصد نمک ہوتا ہے‘ دوائی میں جو املی استعمال ہو اس میں نمک نہیں ہونا چاہیے۔ اس کے گودہ میں نوفیصد ٹارٹرک ایسڈ ہوتا ہے۔ اس کا مزاج سرد پہلے درجہ پر اور خشک دوسرے درجہ پر ‘خوراک دو تولہ سے پانچ تولہ تک۔
استعمال: مفرح مسکن حرارت‘ ملین قاطع صفرا‘ دل اور معدہ کو طاقت دیتی ہے۔ متلی کو زائل کرتی ہے‘ طبیعت کو نرم کرتی ہے‘ صفرا اور جلی ہوئی اخلاط کو براہ ڈسٹ نکالتی ہے۔ خون کے جوش کو ساکن کرتی ہے‘ خفقان اور دوران سر کو مفید ہے‘ وبائی سمیت کو باطل کرتی ہے‘ مانع و دافع سکروی ہے‘بیج قابض اور ممسک ہیں۔ مغز تخم املی دیگر ادویہ کے ہمراہ سفوف بنا کر جریان و احتلام میں مفید ہے۔ تخم کو بھاڑ میں بھون کر چھیل لیتے ہیں۔ املی اور آلوبخارا دونوں رات کو بھگو کر رکھ دیں‘ صبح اس کا زلال یعنی نتھرا ہوا پانی پی لیں۔ ہاتھ سے نہیں ملنا چاہیے یہ پانی ہائی بلڈپریشر کیلئے مفید ہے۔
املی کے پتوں میں سے رس نکال کر چینی ملا کر دینا پیچش اور خونی بواسیر میں مفید ہے۔ املی کے پتوں (دوتولہ) لے کر پاؤ بھر پانی ڈال کر گھوٹ کر شکر ملا کر پینا پیشاب کی جلن رفع کرتا ہے‘ اس کے جوشاندہ سے زخموں کو دھویا جایا ہے‘ خواہ گھمبیر ہو‘ خناق ہو‘ منہ پکنے کی صورت ہیں جوشاندہ سے غرغرے کرتے ہیں۔آشوب چشم میں پتوں کی پلٹس آنکھوں پر باندھنے ہیں۔ املی کے پتوں کے پانی میں لوہا گرم کرکے سرخ ہوجائے تو پانی میںبجھا کر وہ پانی خونی اسہال میں دیا جاتا ہے۔ بچوں کی قبض میں املی کا مربہ نہایت مفید ہے‘ ایک تولہ املی بھگو کر پلانے سے بخار کم ہوجاتا ہے‘ گرمیوں میں دل کی دھڑکن تیز ہوتو املی کا شربت پلاتے ہیں۔ گوشت روسٹ کرنا ہو تو املی کے پانی میں بھگو کر پھر ابال لیں‘ بعد میں روسٹ کریں‘ مزے دار بھی ہوتا ہے اور جلد ہضم بھی ہوتا ہے۔ اس میں وٹامن اے ‘ بی اور سی شامل ہوتے ہیں۔ اس کے علاوہ املی دل و معدہ کو قوت دیتی ہے۔ صفرا کو دستوں کے ذریعے نکالتی ہے۔ وبائی امراض کے زہر کو دور کرتی ہے۔ بخار صفراوی کی صورت میں چار تولہ املی پانی میں بھگو کر پینا بے حد مفید ہے۔ املی کے پتوں سے زخم دھونے سے زخم جلدی ٹھیک ہوجاتا ہے۔ پیٹ کے جلن‘ دل کی گھبراہٹ اور گرمی کو دور کرنے کیلئے گلو نیلوفر چھ ماشہ‘ تخم کاسنی سات ماشہ‘ آلوبخارا سات ماشہ اور املی دو تولہ پانی میں بھگو کر چھان کر پینا مفید ہے۔ بھوک کی کمی اور قوت ہاضمہ کو بڑھانے کیلئے املی کی چٹنی بنا کر استعمال کرنا بہت مفید ہے۔ سدہ‘ جگر کی خرابی اور یرقان میں املی دو تولہ‘ تخم کاسنی سات ماشہ‘ آلو بخارا سات ماشہ اور املی دو تولہ پانی میں بھگو کر چھان کر پینا مفید ہے۔ املی کا گودا بحری جہاز پر سفر کے دوران ساتھ رکھنا بہت مفید ہوتا ہے کیونکہ قے روکنے کیلئے انتہائی مجرب ہے۔معدے کے زہریلے مواد کو خارج کرنے کیلئے گل سرخ چھ ماشہ ‘پودینہ خشک چھ ماشہ‘ زرشک شیریں دو تولے‘ املی پانچ تولے‘ پہلی تین ادویہ کو ڈیڑھ کلو پانی میں جوش دیں اور املی کو شامل کرکے ٹھنڈا کریں‘ پھر چینی کا اضافہ کرکے دو چمچے ہر پندرہ منٹ بعد مریض کو دیں۔ ایک دو روز کے اندر ہی معدہ کے افعال درست ہوجائیں گے‘ قے بند ہوجائے گی۔
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں